يارا :
مهداه إلى إبنتى ( يارا )
شعر : إبراهيم خليل إبراهيم :
______

يارا .. . .

ياعقد الماس الرنان

سطرت حروفك ألحان

رفرافا زهرك .. صفافا

وعبيرك مثل البستان

مزهو قلبى برؤياكى

كربيع يزهر ألوان

يارا ياعقد الياسمين

وخدودك طوق المرجان

يدعو لك قلبى بأن تحيى

فى رغد وبكل نجاح

وأتوه فخارا برؤاكى

وأحلق من غير جناح ..

يارا ...

ياعقد الماس الرنان

سطرت حروفك ألحان

________

الترجمة للغة الأردية بمعرفة راسخ كشميرى :


’’بیٹی ۔۔یارا۔۔ کے نام‘‘
یارا
میری پیاری بیٹی
ہیروں کی لڑی تم ہو
تم ہو ہیروں کا ہار
حروف جو لکھوں
نام کے تیرے
بن جائیں حسیں نغمے
کھلتے پھول
* * *
خوشبو تیری
گلشن جیسی
دیدار جو تیرا کرتا ہوں
دل میں بڑائی آتی ہے
بہار میں کھلتے
رنگ ہوں جیسے
* * *
یارا
میری پیاری بیٹی
گلِ یاسمیں
کا ہو ہار تم
تمہاری گالیں
ہیں مرجان
* * *
دعائیں میری
ساتھ ہیں تیرے
تو جیوےخوشیوں کے سنگ
تجھ کو ملے ہر نعمت کا رنگ
دیدار جو تیرا ہوتا ہے
فخر میں تم پر کرتا ہوں
اور بنا پر کے
خوشیوں کی فضا
میں اڑتا ہوں
* * *
یارا
میری پیاری بیٹی
ہیروں کی لڑی تم ہو
تم ہو ہیروں کا ہار
حروف جو لکھوں
نام کے تیرے
بن جائیں حسیں نغمے
کھلتے پھول